کے پی کے کے وزیراعلی نے صوبے کی ترقی کے لیے اہم قدم اٹھا لیا

انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں معیاری تعلیم کو فروغ دینا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ان کی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں۔
وہ کوکو اوشیاما کی سربراہی میں ورلڈ فوڈ پروگرام (WFP) کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ وفد نے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی اور ان سے صوبے میں WFP کی جانب سے کی جانے والی مختلف سرگرمیوں بالخصوص ضم شدہ اضلاع سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وفد کے سربراہ اور وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت اور ڈبلیو ایف پی کے درمیان کام کے دائرہ کار کو مزید وسعت دینے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وفد نے حکومت کو مزید تعاون کی یقین دہانی کرائی
مسٹر گنڈا پور نے مختلف شعبوں میں ڈبلیو ایف پی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ انضمام شدہ اضلاع کی لڑکیوں کو تعلیمی وظیفہ فراہم کرنے کا اس کا اقدام انتہائی قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالی مشکلات کے باوجود حکومت نہ صرف پرعزم ہے بلکہ انضمام شدہ اضلاع کے لوگوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
"تاہم، ہمیں ان اضلاع کو قومی دھارے میں لانے کے لیے خصوصی توجہ اور مزید ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے، کیونکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نے ان علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کو بری طرح متاثر کیا ہے،" وزیر اعلیٰ نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے فارم ٹو مارکیٹ سڑکیں بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے چھوٹے ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹریز کے قیام کے علاوہ زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ٹنل فارمنگ سمیت دیگر ٹیکنالوجیز متعارف کرانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بازاروں میں اشیائے خوردونوش کے معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔